Law of Demand and its Appliacation
Law of demand and its assumptions
طلب کی تعریف
طلب سے مراد کسی چیز کی وہ مقدار ہے جسے صارف ایک خاص
قیمت پر ایک خاص وقت میں خریدنے پر آمادگی ظاہر کرتا ہے۔
طلب کی دو
بنیادی شرائط ہیں:
شے کو خریدنے کا ارادہ
شے کو خریدنے کی قوت
قانونِ طلب
قانونِ طلب کسی چیز کی قیمت اور اس چیز کی مقدارِ طلب
کے درمیان پایا جانا والا معکوس تعلق ہے جس کی رُو سے جب کسی چیز کی قیمت میں اضافہ
ہوتا ہے تو اس چیز کی مقدارِطلب میں کمی آجاتی ہے اور قیمت میں کمی سے اس میں
اضافہ ہو جاتا ہے۔ بشرطیکہ باقی حالات میں کوئی تبدیلی واقع نہ ہو۔
Law of demand and its assumptions |
گوشوارہ کی وضاحت
دیا گیا گوشوارہ قانون ِ طلب کی وضاحت کرتا ہے۔ گوشوارے میں دو نوں کالموں میں ایک طرف
شے کی شے قیمت اور دوسری طرف اس شے کی طلب کی مقدار دکھائی گئی ہے۔ہم دیکھتے ہیں کہ
جب کسی چیز کی قیمت 10 روپے ہے اس وقت اس شے کی طلب 100 اکائیاں ہے ۔ قیمت کم ہو
کر 8 روپے ہو جاتی ہے تو اس کی طلب بڑھ کر 150 اکائیاں ہو
جاتی ہے۔
جیسے جیسے قیمت کم ہوتی جاتی ہے طلب کی مقدارمسلسل
بڑھتی چلی جا رہی ہے۔ جب قیمت کم ہوتے ہوتے 2 روپے تک جا پہنچتی ہے اس وقت اس شے کی طلب
بڑھتےبڑھتے 300 کائیاں ہو جاتی ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے قیمت کم ہونے سے طلب میں
اضافہ اور قیمت میں اضافے سے طلب میں کمی واقع ہوتی ہے۔
Law of demand and its assumptions |
گراف کی وضاحت
شکل میں موجود خطِ طلب کسی شے کی قیمت اور طلب میں
تعلق کی وضاحت کرتا ہے۔ ایکس محور پر شے کی طلب اور وائی محور اس شے کی قیمت کو رکھا
گیا ہے۔ہم دیکھتے ہیں کہ خطِ طلب منفی جھکاؤ کا حامل ہے جو بائیں سے دائیں نیچے کی
جانب جاتا نظر آرہا ہے۔یہ خط اس بات کی وضاحت کر رہا ہے کہ کسی شے کی قیمت کم ہونے
سے اس شے کی طلب کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے اور قیمت کے زیادہ ہو جانے سے اس کی
طلب میں کمی واقع ہوتی ہے۔قیمت 10 روپے سے کم ہو کر 2 روپے ہونے پر اس شے کی طلب کی مقدار 100 اکائیوں سے 300 اکائیوں تک جا
پہنچتی ہے۔جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ قیمت اور طلب ایک دوسرے کے اُلٹ عمل کرتی
ہیں۔
قانونِ طلب کی
شرائط اور مفروضات
کسی بھی قانون کو مقرر کرتے وقت اور اس قانون کو اطلاق کرنے سے کچھ مفروضے مقرر کرنا پڑتے ہیں ۔بالکل اسی طرح قانونِ طلب کے درست ثابت ہونے کے لئے بھی کچھ بنیادی شرائط بھی مقرر کی گئی ہیں ان شرائط کو قانونِ طلب کے مفروضات کہا جاتاہے۔ قانونں طلب کو بیان کرتے ان تمام حالات کو ساکن فرض کر لیا جاتا ہے۔ حالانکہ عام ماحول اور حالات میں یہ تما م حالات متحرک رہتے ہیں۔
قانونِ طلب کے وہ مفروضات یہ ہیں۔
صارف کی آمدنی
نہ بدلے
آبادی میں
تبدیلی نہ ہو
متبادل اشیاء کی
قیمتوں میں تبدیل نہ ہو
موسم میں تبدیلی
نہ ہو
ذوق شوق اور فیشن نہ بدل جائیں
0 Comments
Thanks for visit our site