Ticker

6/recent/ticker-posts

Ads Space

Demand and its Elasticity, Marshal's Method in Urdu

طلب کی قیمت لچک اور مارشل

طلب کی لچک کی پیمائش کے طریقے

قانونِ طلب

قانونِ طلب کسی چیز کی قیمت اور اس چیز کی مقدارِ طلب کے درمیان پایا جانا والا راست تعلق ہے جس کی رُو سے جب کسی چیز کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے تو اس چیز کی مقدارِطلب میں کمی آجاتی ہے اور قیمت میں کمی سے اس میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ بشرطیکہ باقی حالات میں کوئی تبدیلی واقع نہ ہو۔

طلب کی لچک


طلب کی لچک دراصل کسی چیز کی قیمت اور طلب میں پایا جانے والاایک نسبتی تعلق ہے۔

قیمت میں تبدیلی کی بنیاد پر کسی چیز کی مقدارِ طلب میں ہونے والی تبدیلی کو طلب کی قیمت لچک کا نام دیا جاتا ہے۔

طلب کی لچک کو مندرجہ ذیل طریقوں سے ماپا جاسکتا ہے۔

کل خرچ کا طریقہ

فیصد ی طریقہ

قوسی لچک کا طریقہ

نقطی لچک کا طریقہ

کل اخراج کا طریقہ / مارشل کا طریقہ

یہ طریقہ مارشل نے متعارف کرایا تھا۔ یہ طریقہ اس بات کی  وضاحت کرتا ہے کہ

جب کسی چیز کی قیمت میں تبدیلی آئے گی اس چیز کی طلب میں تبدیلی آئے  گی۔ ان دو تبدیلیوں کے بعد  ہمیں صارف کے کل اخراجات میں ہونے والی تبدیلیوں کا مشاہدہ کرنا ہوگا۔ فرض کریں کہ قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔

اگر قیمت میں کمی کے نتیجے   میں اخراجات میں کمی واقع ہوتی ہے   تو اس چیز کی طلب کی لچک اکائی سے کم ہو گی۔

اگر قیمت میں کمی کے نتیجے   میں اخراجات میں کوئی تبدیلی نہیں آتی اور مجموعی اخراجات یکساں  ہی رہے  تو اس چیز کی طلب کی لچک اکائی کے برابر ہو گی۔

اگر قیمت میں کمی کے نتیجے   میں اخراجات میں اضافہ ہو جاتا  ہے   تو اس چیز کی طلب کی لچک اکائی سے زیادہ ہو گی۔

گوشوارہ کی وضاحت

گوشوارے  سے اس بات کی وضاحت ہوتی  ہے کہ

 جب کسی شے  کی قیمت 10 روپے ہے تو اس شے کی طلب  5 اکائیاں ہے۔ اس مرحلے پر  صارف کے کل اخراجات 50 روپے ہیں لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ جب قیمت کم ہوتی ہے اور طلب میں اضافہ ہوتا ہے تو صارف کے مجموعی اخراجات میں بھی کمی واقع ہوتی ہے  اور مجموعی اخراجات 50 روپے سے کم ہو کر 30 روپے ہو جاتے ہیں ۔جس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ اس  شے قیمت کی لچک اکائی سے  کم نہیں ہے۔

لیکن دوسرے حصے میں ہم دیکھتے ہیں کہ جب قیمت کم ہوتی ہے اور طلب میں اضافہ ہوتا ہے تو صارف کے مجموعی اخراجات میں کوئی تبدیلی  واقع  نہیں ہوتی   اور مجموعی اخراجات 50 روپے ہی رہتے  ہیں ۔جس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ اس  شے قیمت کی لچک اکائی کے برابر ہے۔

اور  ہم دیکھتے ہیں کہ تیسرے حصے جب قیمت کم ہوتی ہے اور طلب میں اضافہ ہوتا ہے تو صارف کے مجموعی اخراجات میں اضافہ ہو جاتا ہے اور مجموعی اخراجات 50 روپے سے بڑھ ہو کر 100 روپے ہو جاتے ہیں ۔جس سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ اس  شے قیمت کی لچک اکائی سے  زیادہ ہے۔

گراف کی وضاحت

گراف میں اس بات کی  وضاحت کی گئی ہے کہ قیمت میں تبدیلی (جسے بائیں جانب کے نیلے باکس میں دکھایا گیا ہے) کی وجہ سے طلب میں ہونے والی تبدیلی  (جسے نیچے کی جانب کے لال باکس میں دکھایا گیا ہے)کا حجم کم ہے جس سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ اس  شی کی قیمت کی لچک اکائی سے کم ہے۔

جبکہ گراف  کے دوسرے حصے میں اس بات کی  وضاحت کی گئی ہے کہ قیمت میں تبدیلی (جسے بائیں جانب کے نیلے باکس میں دکھایا گیا ہے) اورطلب میں ہونے والی تبدیلی  (جسے نیچے کی جانب کے لال باکس میں دکھایا گیا ہے)کا حجم برابر ہے جس سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ اس شے کی قیمت کی لچک اکائی کے برابرہے۔

گراف کے تیسرے حصے میں اس بات کی  وضاحت کی گئی ہے کہ قیمت میں تبدیلی (جسے بائیں جانب کے نیلے باکس میں دکھایا گیا ہے) کی وجہ سے طلب میں ہونے والی تبدیلی  (جسے نیچے کی جانب کے لال باکس میں دکھایا گیا ہے)کا حجم کافی زیادہ ہے جس سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ اس شے کی قیمت کی لچک اکائی سے زیادہ ہے۔ 

<--Pease watch our channel for more details and other topics--> 

Post a Comment

0 Comments

Ads Space